Asad Umer Budget speech in National Assembly 3, May 2018
اسد عمر کا بجٹ 2018 پہ قومی اسمبلی میں خطاب
Posted by Asad Umar on Friday, May 4, 2018
Asad Umar's Speech in National Assembly in support of the Rohi…
Asad Umar's Speech in National Assembly in support of the Rohingya Muslims in Burma !برما میں مسلمانوں پر ظلم !اسد عمر نے قومی اسمبلی میں آواز اٹھائی اور حکومت سے انکی فوری مدد کی استدعا کی !
Posted by Asad Umar on Friday, September 22, 2017
Asad Umar [ o f f i c i a l ] lashed out #PMLN Govt on their Electricity Issues (Complete Speech)
Posted by Asad Umar on Wednesday, June 24, 2015
PTI MNA Asad Umar Speech in National Assembly on Privatization, Energy shortfall & Fuel Prices (Feb 16, 2016)پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اسد عمر نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کی آڑ میں حکومت اپنے دوستوں کو نوازنے کے لئے قیمتی اثاثے اونے پونے داموں فروخت کرنا چاہتی ہے۔ سٹیل ملز بند پڑی ہے اسے بھی حسین نواز کی سرپرستی میں دے دیا جائے۔ اسد عمر نے پٹرول، مٹی کے تیل اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا بھی مطالبہ کیا۔ قومی اسمبلی میں پی آئی اے کی نجکاری اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہ ہونے کے معاملہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب حکومت اداروں کو تباہ کرنے پر تل جائے تو جمہوریت نہیں پنپتی بلکہ انقلاب جنم لیتے ہیں۔ قومی اداروں کو فعال کرکے ترقی اور بہتری کی بنیاد رکھی جاسکتی ہے۔ حکومت پی آئی اے کی نجکاری پر جھوٹ نہ بولے، اصل میں پی آئی اے کی نجکاری اس لئے کی جارہی ہے تاکہ اسکے قیمتی اثاثوں کو اونے پونے داموں اپنوں کو دے دئے جائیں، پی آئی اے اسلام آباد آفس کی مارکیٹ قیمت 20 کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے، حکومت نے اس کا 5 کروڑ ریٹ لگایا ہے۔ کے ڈی اے ایکسٹنشن کراچی میں پی آئی اے کے گھر کی قیمت ڈیڑھ کروڑ روپے رکھی گئی ہے۔میں اس گھر کے لئے 6 کروڑ روپے دینے کو تیار ہوں، اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ کسی ملازم کو نہیں نکلا جائے گا اور قومی ائیرلائن کا 300 ارب روپے کا قرضہ بھی لینے والی پارٹی کو منتقل ہوجائے گا۔ میں واضح کردوں کہ یہ قرض آخر میں حکومت ہی ادا کرے گی۔پی آئی اے کے ملازمین کی تعداد میں 7 سال کے دوران 3800 کی کمی ہوئی ہے۔ فی جہاز ملازمیں کی تعداد جرمن ائیرلائن کے برابر ہے اگر ملازمین زیادہ ہیں تو خریدار اضافی ملازمین کیسے برداشت کرے گا۔ اسد عمر نے حکومت سے مٹی کے تیل اور پٹرول کی قیمت5 روپے اور ڈیزل کی قیمت 20 روپے لیٹر کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ڈیزل پر غریب عوام سے 98 فیصد، مٹی کے تیل پر 62 فیصد ٹیکس لے رہی ہے۔ دعوی کیا جاتا ہے کہ ہم سب سے سستا تیل دے رہے ہیں دنیا کے 72ممالک میں تیل پاکستان کے مقابلہ میں سستا ہے۔پاکستان کے مقابلہ میں 72 ممالک میں تیل زیادہ سستا ہے،بجلی کا زکر کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی پر 3 اور گیس پر 2 نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں، یہ ٹیکس واپس لئے جائیں، لوڈشیڈنگ کے 6 ماہ میں خاتمہ کے وعدے کئے گئے اب شارٹ فال 4200 میگاواٹ سے بڑھ کر 4700 میگاواٹ ہوگیا ہے،خیبر پختون خوا، جنوبی پنجاب اور سندھ کی بجلی شمالی پنجاب کو دے دی گئی ہے یعنی جس نے ووٹ نہیں دئے انہیں بجلی نہیں ملے گی ۔بجلی پر 3 نئے ٹیکس لگاکر عوام پر 150 سے لیکر 200 ارب روپے کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے،۔ نیلم جہلم ہائیڈرل پروجیکٹ کے جلد مکمل ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔ نیلم جہلم پروجیکٹ کی لاگت 340 فیصد بڑھ چکی ہے۔ حکومت اپنی نااہلی چھپانے کے لئے عوام پر ٹیکس کا بوجھ بڑھا رہی ہے۔آڈٹ کئے بغیر 480 ارب روپے کے زیر گردش قرضے ادا کئے گئے اب پھر 330 ارب روپے پر پہنچ گئے ہیں۔ جی آئی ڈی سی کو صوبائی حکومتوں نے چیلنج کیا مگر اسے نافذ کردیا گیا،اسے بھی واپس لیا جائے، 2007 میں سٹیل ملز کی پیداوار 82 فیصد تھی جب ن لیگ کی حکومت آئی تھی تو سٹیل ملز کی پیداوار 12 فیصد رہ گئی اب گذشتہ 8 ماہ سے سٹیل مل بند پڑی ہے، میرا مشورہ ہے کہ سٹیل مل کی ذمہ داری حسین نواز کو ہی سونپ دیں۔ حسین نواز کو پاکستان اور جدہ میں سٹیل ملز چلانے کا بہت تجربہ ہے، اسد عمر کا کہنا تھا کہ جب ایسے حالات جان بوجھ کر حکومت خود پیدا کرے کہ ادارے تباہ ہونے لگیں تو پھر جمہوریت نہیں پنپتی بلکہ انقلاب آتے ہیں، حکومت ہوش کے ناخن لے۔
Posted by Asad Umar on Friday, February 19, 2016